بڑھاپا بہت بڑی نسبت ہے
میں نے ان سے کہا دیکھو میں سفر میںجارہا ہوں ‘سفر میرا لمبا ہے‘آپ ایسا نہ کرواور انشاء اللہ میں اس کیلئے مغفرت کردوں گا۔ ان کا اصرار تھا کہ ہم بہت غریب ہیں اور ہماری غربت بہت زیادہ ہے۔ آپ ہمارا ساتھ دیں اور مہربانی کریں کہ آپ ضرور یہ کام کریں۔ جب ان کا اصرار بڑھا تو ان میں سے ایک بوڑھی خاتون جس کا تعلق جنات سے تھا آگے بڑھی کہنے لگی دیکھو میں ان سب سے عمر میں بہت بڑی ہوں اور میں اگر آپ کو اپنی نسبت بتادوں تو آپ یقیناً میری بات مان لیں گے۔ وہ بولنے لگی تو میں نے اشارہ کیا کہ آپ نہ بولیں کہ آپ کا بڑھاپا خود ایک بہت بڑی نسبت ہے۔ ٹھیک ہے میں آپ کے ساتھ چلتا ہوں۔ میں نے ان سے عرض کیا کہ آپ سڑک صاف کردیں… تاکہ مخلوق خدا کو تکلیف نہ ہو۔ کہنے لگے ٹھیک ہے۔
میت میں مغفرت جیسی بات
میں ان کے ساتھ چل دیا ایک درمیانی عمر کی میت تھی۔ اس کو غسل دیا‘ کفن دیا‘ اس کے بعد اس کا جنازہ پڑھا۔ بہت غریب لوگ تھے‘ تنگدست لوگ تھے‘ کفن کے پیسے بھی کسی سے مانگ کر لیے‘ میں نے اپنی جیب سے دس ہزارروپے نکال کر انہیں دئیے کہ آپ تجہیز و تکفین کے اخراجات اس میں سے کریں‘ آئے ہوئے مہمانوں کو کچھ کھلائیں پلائیں۔ میں چلا آیا۔ وہ بڑھیا پھر میرے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں آپ کا کس منہ سے شکریہ ادا کروں کہ آپ کے جنازہ پڑھانے سے میں نے میت میں مغفرت جیسی بات دیکھی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں